Ayesa khan

Add To collaction

بہت دن




بہت دن بیت گئے
دیکھے نہ موسم بہاروں کے
صدیوں سے اٹھا رہی ہوں
بوجھ غموں کے سایوں کے
ایک نا امید سی کشتی میں
تھپیدے کھا رہی ہوں وقت کے
آندھیاں رنگ بھرے تیوہاروں کی
اڈا لے گئی لاش دل میں بسے ارمانوں کی
اپنوں سے نفرت ملی غیروں سے پیار
ڈھوتی پھر بھی رہی بے وجہ ستم جمانے کے
دل بار بار ٹوٹا بکھرا رہا شیشہ سا
چبھن ٹکڑوں کی چبھتی رہی سمیٹنے میں
ملا نہیں سکوں دو لمحیں کا بھی
دیتے رہے ہر روز ایک نۓ زخم روح پر
خوشی ملتی تھی انھیں میرے رونے, ستانے میں
ہنس ہنس کر داستانے غیروں کو سننے میں
سفری زندگی یوں اب ہم سے گجرا نہیں جاتا
پتھریلی آنکھوں سے اب عشق کو رلایا نہیں جاتا-




   14
1 Comments

Renu

12-May-2023 07:13 PM

👍👍

Reply